صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس ضمنی بل 2023کی منظوری دیدی
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس ضمنی بل 2023کی منظوری دیدی ہے، منی بجٹ کے ذریعے عوام پر 170 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرے گا۔منی بجٹ کی منظوری کے بعد عام اشیا پر سیلز ٹیکس 18 فیصد اور لگژری اشیاءپر 25 فیصد ہو جائے گا، مزید یہ کہ ہوائی ٹکٹوں پر ٹیکسوں میں اضافہ کیا جائے گا اور سگریٹ مہنگے ہوں گے۔فنانس ضمنی بل پیرکو قومی اسمبلی میں منظورکیاگیاتھا اورضمنی بل آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی وصولی کےلئے انتہائی اہم ہے۔ایک بیان میں ایوان صدر نے کہا کہ یہ منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے مطابق دی گئی۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق نئے ریونیو اقدامات سے معاشرے کے غریب طبقات متاثر نہیں ہوں گے۔منگل کو وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی تقریباً تمام پیشگی کارروائیاں پوری ہو چکی ہیں اور عملے کی سطح کا معاہدہ کسی بھی وقت متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ امیر طبقے کو ملنے والی سبسڈی ختم کی جا رہی ہے اور صرف غریبوں کو فراہم کی جائے گی۔وزیر نے مزید کہا کہ ملک نے آئی ایم ایف کے تقریباً تمام سابقہ اقدامات کو پورا کر لیا ہے اور جلد ہی کسی بھی وقت عملے کی سطح کے معاہدے کے بارے میں پر امید ہیں۔دریں اثنا، ڈار نے بدھ کو کہا کہ رسمی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں چائنہ ڈویلپمنٹ بینک کے بورڈ نے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کی سہولت کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو اس ہفتے موصول ہونے کی توقع ہے جس سے اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔حال ہی میں، پاکستان کو اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی اور قرض کی ادائیگیوں کے درمیان لیکویڈیٹی بحران کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کے تعطل کا شکار ڈیل کا دوبارہ آغاز نقدی کی کمی کے شکار ملک کو مدد فراہم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔