بجٹ خسارہ پوراکرنے کے لئے731اشیاءپر 5تا80فیصدتک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی حکومت نے بجٹ خسارہ پوراکرنے کے لئے کھانے پینے کی اشیاءسے لے کرگاڑیوںسمیت731اشیاءپر 5تا80فیصدتک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے جس سے 200ارب روپے سے زائد کے محصولات حاصل ہونے کے امکانات ہیںجبکہ ایس آراو678،کسٹمزایکٹ کے فرسٹ شیڈول،پانچویںشیڈول،ایس آراو492کے تحت کی جانے والی عارضی درآمد،صنعتی یونٹ،ایس آراو565کے تحت درآمدکی جانے والی اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں کی جائے گی۔وفاقی حکومت نے 4×4نئی اسپورٹس کاریں، نئی کاریں،4×4 گاڑیاں اور جیپیںپر80فیصدریگولیٹری ڈیوٹی،اسپورٹس گاڑیوں ، پرانی کاروں اور جیپوں پر60 فیصدیگولیٹری ڈیوٹی،جبکہ 1000 سی سی سے 1300سی سی تک کی گاڑیوں پر15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ویڈیو گیمز، اسکواش ریکٹ، بیڈمنٹن،ٹیبل ٹینس،لان ٹینس کے سامان، کرکٹ ، ہاکی، پولو، اسکواش، رگبی،والی بال،باسکٹ بال اور ہینڈبال پر50 فیصد ڈیوٹی لگا دی گئی ہے ، نیل پالش،لپ میک اپ،فیس پاوڈر،پرفیوم،ٹیلکم پاوڈر،فیس اینڈسکن کریمزاورلوشنز، شیمپو، ہیئرکریم، ہیئرڈائیز، ٹوتھ پیسٹ اور صابن سمیت دیگر کئی اشیا پر بھی 50 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی،جوتوں پر 35 فیصد اور گندم کے آٹے، میدے، مچھلی، دودھ، کریم سمیت کئی دوسری خوردونوش کی چیزوں پر25 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی ہے جب کہ متعدد گھریلو اشیامیںشامل مائیکرو ویواوون، ٹوسٹر، استری، ہیئرڈائیر، فوڈ گرائنیڈرز، پنکھے، ٹیلی فون کیبل، گھڑیاں، کچن فرنیچر، لکڑی کی الماریاں اور بیڈپر پر 20 فیصد ، دہی، پنیر،شہد، انجیر، پائن ایپل، بسکٹ، اچار، آلو، منرل واٹراور سگریٹ پر بھی 20 فیصدریگولیٹری عائد کر دی گئی ہے۔اس ضمن میں تاجربرادری کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے 731اشیاءپر عائد کی جانے والی 5تا80فیصدریگولیٹری ڈیوٹی سے ایک جانب سے مہنگائی کاطوفان آئے گا اوردوسری جانب مذکورہ اشیاءکی اسمگلنگ کو فروغ ملے گا۔اس سلسلے میں ایف بی آرحکام کا کہناہے کہ یگولیٹری ڈیوٹی کانفاذمقامی صنعتوں کو فروغ دینے اورغیرضروری درآمدات کوکم کرنے کے لئے کیاگیاہے کیونکہ درآمدات کا حجم مالی سال 2016-17میں53ارب ڈالر سے تجاوزکرگئی ہیںجس کی وجہ سے کرنٹ اکاﺅنٹ کا خسارہ بھی بڑھ گیاہے