حکومت نے 570اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت نے درآمدات میں کمی اور تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے بچوں کے دودھ،الیکٹرانکس سمیت 570 اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی ہے، مکھن پر 20فیصد، ڈائیپر پر 25، شہد پر 30،پنیر،گندم اور میک اپ مصنوعات پر 50فیصد ڈیوٹی لگے گی۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹر کےمطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری ایس آر او 2018/ 1265کے تحت ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 2سے 90فیصد تک ہے، ایس آر او 1265کے تحت ایس آر او 640کو منسوخ کر دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق ایس آر او 640کے تحت کچھ ہفتے قبل جن اشیاءپر آر ڈی لگائی گئی تھی ان کو بھی اس نئے ایس آر او میں شامل کرکے ان پر ڈیوٹی کی شرح بڑھائی گئی ہے جن اشیاءپر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ان میں کھانے پینے کی اشیاء، الیکٹرونکس مصنوعات، گاڑیاں اور ان کے پرزہ جات، بچوں کے کپڑے، جانوروں کی تیار شدہ خوراک، ٹوبیکو ، جوسز، چاکلیٹ، کافی، صابن، بچوں کے ڈائپر، دودھ وغیرہ شامل ہیں، ایس آر او کے تحت بلب انرجی سیور وغیرہ پر 2فیصد، ایل ای ڈی، ایل سی ڈی پر 40فیصد، 1000سی سی سے 1300سی سی کے درمیان کی نئی گاڑیوں پر 15سے 90فیصد، پرانی گاڑیوں پر 15سے 30فیصد، سائیکل وغیرہ پر 10فیصد، گھڑیوں پر 30فیصد، گاڑیوں کے پرزہ جات پر 20سے 60فیصد، بچوں کے ڈائپر پر 25 فیصد، سینٹری ٹاولز پر 10فیصد، ویکیوم فلاکس پر 40فیصد ،مکھن پر 20فیصد،شہد پر 30فیصد، پنیر پر 50فیصد، فش کی مصنوعات پر 5سے 35فیصد ملک اینڈ کریم پر 25فیصد چھالیہ پر 55فیصد ،پان کے پتوں پر 400روپے فی کلو، پھلوں پر 15سے 45فیصد، گندم پر 50فیصد، مکئی پر 30فیصد، چاکلیٹ پر 20فیصد سبزیوں پر 20فیصد، جانوروں کی خوراک پر 25فیصد، میک اپ کی مصنوعات پر 50فیصد کاٹن یارن پر 5فیصد اور بچوں بڑوں کے کپڑوں پر 5فیصد کی شرح سے ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جو کہ 30جون 2019تک برقرار رہے گی۔حکومت نے 500سے زائد درآمدی اشیاءمہنگی کر دی ہیں ۔فیڈرل بورڈآف ریونیو نے مچھلی ، پھل ، سبزیوں ، انڈے، جوسز ، تمباکو، زندہ جانوروں ، پنیر ، شہد ، میک اپ کا سامنا ، ملبوسات ، کیمیکلز ، فروزن فوڈ ، موٹر سائیکل ، بائیسکل ، گاڑیوں سمیت 500درآمدی اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی میں پانچ سے 10فیصد اضافہ کر دیا جبکہ 80سے زائد نئی درآمدی اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ کاٹن یارن سمیت دیگر درآمدی اشیا پر درآمدی ڈیوٹی میں پانچ سے 10فیصد کمی کر دی گئی ہے ، ایف بی آر نے ایس آر او 1035(1)2017، ایس آراو640(1)2018میں ردوبدل کر تے ہوئے ایس آر او 1265(1)2018جاری کر دیا ہے اور 570ٹیرف لائنز کی ریگولیٹری ڈیوٹی میں ترمیم کی گئی ہے۔