چھالیہ کی اسمگلنگ ،بمبئی سویٹ سپاری کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے میں تاخیری حربوں کااستعمال
کراچی(اسٹاف رپورٹر)چھالیہ کی اسمگلنگ میں ملوث بمبئی سوئٹ سپاری کے خلاف ایف آئی آرکا اندارج کرنے میں محکمہ کسٹمزکی جانب سے تاخیری حربوں کا استعمال کیاجارہاہے۔اس سلسلے میں محکمہ کسٹمزکاموقف ہے کہ محکمہ نے بمبئی سوئٹ سپاری کے مالکان کو کسٹمزایکٹ کی شق26کے تحت نوٹس جاری کیاہے اوربمبئی سوئٹ سپاری سے ضبط کی جانے والی چھالیہ کے دستاویزات طلب کئے ہیں لیکن اب تک ان کی جانب سے کسی قسم کے کوئی دستاویزات نہیں جمع کروائے گئے اورنہ ہی کسی نے ان سے رابطہ کیاہے ان کے خلاف مقدمہ جلد ہی درج کرلیاجائے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ محکمہ کسٹمزکسی بھی جگہ سے اتنی بڑی مقدارمیں چھالیہ پکڑتاہے توان کے خلاف فوری طورپر ایف آئی آرکا اندارج کرلیاجاتاہے لیکن بمبئی سوئٹ سپاری کو کس وجہ سے ریلف دیاجارہے جس سے اس بات کااندیشہ ہے کہ پکڑی جانے والی چھالیہ کو چھوڑدیاجائے گا۔واضح رہے کہ انفورسمنٹ کلکٹریٹ کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے بمبئی سوئٹ سپاری کی فیکٹری سے چالیس ٹن اسمگل چھالیہ برآمدکرکے ضبط کیاگیاتھا۔ کراچی میں اس کے علاوہ ایک درجن سے زائد میٹھی چھالیہ بنانے والی فیکٹریاں قائم ہیں جس میں ماہانہ لاکھوں ٹن چھالیہ سے میٹھی چھالیہ بنائی جاتی ہے جبکہ فیکٹریوںمیں استعمال ہونے والی لاکھوں ٹن چھالیہ اسمگل شدہ ہوتی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ چھالیہ کی اسمگلنگ کے لئے اسمگلرگرین چینل یا افغان ٹرانزٹ کا سہارالے رہے ہیں جس کے ذریعے ملک میں بھاری مقدارمیں چھالیہ کی اسمگلنگ کی جارہی ہے ۔ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ چھالیہ کی اسمگلنگ میںملوث عناصرکروڑوں روپے کی رشوت عوض چھالیہ کاغیرقانونی کاروبارکررہے ہیںجس میںمحکمہ کسٹمزاورکسٹمزانٹیلی جنس کے مخصوص افسران سہولت کارکا کام انجام دیتے ہیں اور کروڑوں روپے کی رشوت کے عوض چھالیہ کی اسمگلنگ کروا ہیںجس کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ چھالیہ کی درآمدنہ ہونے کے برابرہے اورملک بھرمیں چھالیہ کی کھپت سیکڑوں کنٹینرزکی ہے۔