ایف بی آرکا انفورسمنٹ کلکٹریٹس کی جانب سے درآمدکنندگان کوبلاجوازہراساں کرنے پر سخت کارروائی کافیصلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیونے ملک بھر کے انفورسمنٹ کلکٹرٹیس میں شامل کراچی،حیدرآباد،اسلام آباد،سیالکوٹ، گوادر،لاہور،ملتان، پشاور،کوئٹہ اورڈیرہ اسماعیل خان میں تعینات کلکٹرزکو درآمدکنندگان کوبلاجوازہراساں کرنے پر سخت کارروائی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ایف بی آرکی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہاگیاہے کہ پورٹس سے کلیئرہونے والے درآمدی کنسائمنٹس کو کراچی سے ملک کے دیگرشہروں میں منتقل کرنے کے دوران زیرتبصرہ کلکٹریٹس میں تعینات انفوروسمنٹ کلکٹریٹس کے افسران واہلکاربلاجوازپریشان کیاجاتاہے اوردرآمدکنندگان کاسامان ضبط کرکے ان کے خلاف مقدمات بنانے کی دھمکیاں دیئے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیںجس پر ایف بی آرنے سخت نوٹس لیتے ہوئے ملک بھر کے انفورسمنٹ کلکٹریٹس کو درآمدکنندگان کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے یہ بھی کہاہے کہ اگرانفورسمنٹ کلکٹریٹس میں تعینات افسران ایف بی آرکی ہدایات پر عملدرآمدنہیں کریں گے توان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔ایف بی آرکے نوٹیفیکیشن میں کہاگیاہے قانونی طریقے کلیئرکئے جانے والے درآمدی کنسائمنٹس کی نقل وحمل کے دوران درآمدکنندگان کو درپیش مشکلات کی اطلاع ملی ہے کہ ملک کے مختلف کسٹمزاسٹیشن پر تعینات اینٹی اسمگلنگ اسکواڈکاعملہ سامان کو راستے میں چیک کیاجاتاہے ،درآمدکنندگان کی جانب سے انفورسمنٹ کلکٹریٹس کے عملے کودستاویزات پیش کرنے کے باوجودناقص بنیادوں پر سامان کو روک لیاجاتاہے اس طرح کا طرز عمل حقیقی درآمد کنندگان کے لیے غیر ضروری مشکلات کا باعث بن رہے ہیں، جو بدعنوانی کا باعث بھی بنتے ہیں۔جس پر بورڈ نے ان شکایات کا سخت نوٹس لیا ہے اورہدایات جاری کیں کہ کسٹم کلیئر شدہ درآمدی سامان کو لے جانے والی گاڑیاں درآمدی دستاویزات کے ساتھ ہوں اور کلیئرنس کی براہ راست نقل و حمل کو ظاہر کرتی ہوںتوان کوبلاجوازنہ روکاجائے۔ مزید برآں، اگر سامان کی جانچ کی ضرورت ہو تو اسے ڈپٹی کلکٹر کی موجودگی میں کرایا جائے گا، ڈپٹی کلکٹر دستیاب نہ ہو تو اسسٹنٹ کلکٹرسامان کی جانچ پڑتال کرے گااوراگر ساسان کی جانچ پڑتال کے دوران تضاد ملنے کی صورت میں متعلقہ ایڈیشنل کلکٹر کے ذریعہ جانچ پڑتال کروائی جائے گی اور کسی بھی قانونی کارروائی کے آغاز سے پہلے کلیئرنس کلکٹریٹ سے کراس چیک کیا جائے گا۔اس سلسلے میں چیف کلکٹراورکلکٹرانفورسمنٹ اے ایس او موبائل اسکواڈ اورچیک پوسٹوں ہدایات کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے اس امرکی بھی نگرانی کریںکے کسٹمزکلکٹریٹس کی جانب سے کلیئرکئے جانے والے سامان میں کسی قسم کی ذیادتی نہ کی جائے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں حیدرآبادانفورسمنٹ کلکٹریٹ کے خلاف میسرزعبیدانٹرپرائززکی جانب چیف کلکٹر انفورسمنٹ کو شکایت ارسال کی گئی تھی جس میں حیدرآبادانفورسمنٹ کلکٹریٹ میں تعینات آفیسراقبال منگریوکی جانب سے ہراساںکرکے مذکورہ درآمدکنندہ کے خلاف بلاجوازکارروائی کرکے سامان ضبط کیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزآفیسراقبال منگریواورجے پرکاش نے مذکورہ درآمدکنندہ سے رابطہ کرکے دولاکھ روپے رشوت طلب کی اوررشوت نہ دینے کی صورت میں سامان ضبط کرنے اورمقدمہ درج کرنے کی بھی دھمکیاں دی گئی ،درآمدکنندہ کی جانب سے مطلوبہ رقم نہ دینے پر کسٹمزآفیسراقبال منگریواورجے پرکاش نے روکے جانے والے کتھے کے ساتھ انڈین میٹھی سپاری کے9باکس اورمین پوری کے12بورے رکھ کردرآمدکنندہ کے خلاف ناجائزطورپراسمگلنگ کا مقدمہ درج کردیاگیا۔ دستاویزات مطابق کلکٹریٹ کی جانب سے روکے جانے والے سامان میں 15باکس کتھے کے ظاہرکئے گئے ہیں جبکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے بنائی جانے والے شوکازنوٹس میں 12باکس کتھے کے ظاہرکئے گئے ہیں جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ کسٹمزآفیسراقبال منگریواورجے پرکاش نے سامان سے دوکتھے کے باکس نکال کراس میں مین پوری اورانڈین میٹھی سپاری ڈال کردرآمدکنندہ کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا،درآمدکنندہ کاکہناہے کہ اس سلسلے میں اسلام آباد میںتعینات ایف بی آرکے اعلیٰ افسران سے بھی رابطہ کیاگیالیکن کوئی کارروائی نہ ہوسکی جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ اقبال منگریوایک طاقتورمافیاہے جس کا اسلام آبادمیں تعینات اعلیٰ افسران بھی کچھ نہیں بگارڈسکتے۔