ایکسپورٹ پروسیسنگ زون، اسٹیل کے کنسائمنٹس کے ذریعے ہونے والی منی لانڈرنگ بے نقاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے جعلی دستاویزات پرایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے اسٹیل کے کنسائمنٹس پرہونے والی کروڑوں روپے کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری اور والی منی لانڈرنگ بے نقاب کرتے ہوئے کلیئرنگ ایجنٹ کاسموس ٹریڈنگ ڈیویلپمنٹ ،میسرزحسن اسٹیل،میسرزاسٹیل ویژن،میسرزرائل امپکس ،میسرززبیراسٹیل اورمیسرزبلوچستان انجینئرنگ ورکس کو ٹیکس چوری اورمنی لانڈرنگ کے الزام میںمقدمہ میں نامزدکیاگیاہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کئے چھاپے مارے جارہے ہیں تاکہ مقدمہ میں نامزدملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کا شروع کی جاسکے۔ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندہ میسرزحسن اسٹیل کی جانب سے ارجنٹینا،یورپین یونین،کینیڈا،ساﺅتھ افریقہ،ساﺅتھ کوریاسے اسٹیل کے سات کنسائمنٹس 2017اور2018میں درآمدکئے گئے جس کے لئے بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈکے الگ الگ ایل سیزکھلوائی گئیں تھیں تاہم درآمدی دستاویزات متعلقہ شپنگ ایجنٹ سے وصول کئے گئے اوربینک نے اس امرکی تصدیق کی کہ کنسائمنٹس میسرزحسن اسٹیل نے درآمدکرکے اس کے ادائیگیاں بھی کیں جبکہ درآمدی دستاویزا ت میں ردوبدل کرکے میسرزاسٹیل ویژن اورمیسرزرائل امپکس ملی بھگت سے فراڈکے ذریعے اپنے نام سے کنسائمنس کی گڈزڈیکلریشن کلیئرنگ ایجنٹ میسرزکاسموس ٹریڈنگ نے جعلی کاغذات پر فائل کی اور کنسائمنٹس ایکسپورٹ پروسیسنگ رون کے بجائے میسرززبیراسٹیل اورمیسرزبلوچستان انجینئرنگ منتقل کرکے مقامی مارکیٹ فرخت کئے گئے ۔ذرائع نے بتایاکہ جعلی دستاویزات پر غیرقانونی طریقے سے منتقل کرکے مقامی مارکیٹ میں فروخت کئے جانے والے کنسائمنٹس کی مالیت 22کروڑ97لاکھ21ہزارجبکہ ان کنسائمنٹس پر 7 کروڑ 2 لاکھ 38ہزارمالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کئے جانے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ ملزمان کے خلاف اس سے قبل بھی 2019میںتین مقدمہ درج کئے جاچکے ہیں ۔