ٹیکس پیئرز کے آڈٹ کیسز کو بند کرنے کیلئے اسکیم متعارف
کراچی (اسٹاف رپورٹر،19نومبر2018) ایف بی آر نے انکم ٹیکس کے آڈٹ میں خودکار طریقے سے منتخب ہونے والے ٹیکس پیئرز کے لئے ایک اسکیم متعارف کی ہے جس میں کچھ شرائط کے تحت ان آڈٹ کیسز کو بند کروایا جاسکتا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق وہ تمام افراد کے لئے آڈٹ کیسز بند کروا سکتے ہیں جوکہ اسکیم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 214E کی شرائط پوری کرتے ہوں۔ اس اسکیم کے تحت تنخواہ دار افراد، ایف ٹی آر اور زیرو ٹرن اوور والے ٹیکس پیئرز فائدہ اٹھا سکتے ہیں جوکہ خودکار طریقہ سے آدٹ کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ فنانس ایکٹ 2015 کے ذریعہ انکم ٹیکس آرڈیننس میں سیکشن 214D کو متعارف کروایا گیا جس کے تحت وہ افراد جنہوں نے انکم ٹیکس ریٹرن مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کئے وہ خودکار طریقہ سے آڈٹ کے لئے منتخب ہوجائے گی۔ اس سیکشن کو البتہ فنانس ایکٹ 2018ءکے ذریعہ ختم کردیا گیا تھا جس کی وجہ اسٹیک ہولڈرز کی مختلف تھی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے فنانس (سپلیمنٹری) ایکٹ 2018 کے ذریعہ سیکشن 214E متعارف کروایا اور جو کیسز آدٹ کے لئے منتخب ہوگئے تھے اس کو مکمل کرنے یا ختم کرنے کے لئے ایک طریقہ نکالا جائے گا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے جو افراد اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ متعلقہ کمشنر کو ایک درخواست آن لائن دے سکتے ہیں۔ اگر کمشنر تین دن میں اس پر کوئی جواب نہیں دیتا تو یہ کیسز خودکار طریقہ سے اس اسکیم کے لئے اہل ہوجائے گا۔