چیئرمین ایف بی آرسمیت 41افسران سے اثاثوں کی تفصیلات طلب
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر ) فیڈرل بورڈ آف ریونیونے چیئرمین ایف بی آرملک امجدزبیرٹوانہ سمیت گریڈ21کے 41افسران کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات 7فروری 2024تک جمع کرانے کی ہدایت جاری کی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آرنے یہ اقدام چیئرمین ایف بی آرملک امجد زبیرٹوانہ سمیت دیگرافسران میں شامل شاہ بانو جی ایم خان، ڈاکٹر لبنیٰ ایوب، عاصم ماجد خان،ساجد اللہ صدیقی، ڈاکٹر محمد اشفاق احمد، ڈاکٹر حامد عتیق سرور، آمنہ حسن،چودھری محمد طارق، شعبان بھٹی، طارق مصطفی خان،سید غلام عباس کاظمی،ڈاکٹر آفتاب امام،ڈاکٹر توقیر احمد میمن ، شاہد اقبال بلوچ، احمد شجاع خان، بختیار محمد،انوار الحق، امجد محمود،عنبرین افتخار، نبیلہ فاران بیگ، یوسف حیدر شیخ، میر بادشاہ خان وزیر، حیدر علی دھاریجو،سعدیہ صدف گیلانی، محمد اعظم شیخ، محمود حسین جعفری، محمد اقبال، محمد عابد رضا بودلہ، عائشہ خالد،کرامت اللہ خان چوہدری، عبدالواحد عقیلی،آفاق احمد قریشی، ساجد نذیر ملک،ڈاکٹر محمد سرمد قریشی، سید سیدین رضا زیدی، تہمینہ عامر، قاسم رضا خان،اردشیر سلیم طارق ،محمد طاہر، محمد فاروق اعظم میمن کو گریڈ21سے گریڈ22میں ترقی کے عمل سے سلسلے میںکیاگیاہے ایف بی آرنے اعلان کیاہے کہ گریڈ21سے گرید22میں ترقی کے لئے ہاءپاورسلیکشن بورڈکا اجلاس جلدمنعقد کیاجائے گااس سلسلے میں دترقی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ان لینڈریونیوکے گریڈ21کے تمام افسران سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 7فروری 2024کو 30 جون 2023 تک کی اپنی پرفارمنس ایویلیوایشن رپورٹس اور اثاثوں کا اعلان بورڈ کو جمع کرانا یقینی بنائیں۔دستاوایزکے مطابق ایف بی آر نے ترقی کے عمل کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے چیئرمین ایف بی آرسمیت دیگرافسران سے اثاثوںکی تفصیلات بروقت جمع کرانے کی اہمیت کو اجاگر کیاتاکہ اگلے گریڈ میں ترقی کے لیے پرفارمنس ایویلیوایشن رپورٹس اور اثاثہ جات کی تفصیلات افسران کی اہلیت اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ایف بی آرنے ٹیکس نظام کی شفافیت بڑھانے اورعوام میں اعتمادپیداکرنے کے لئے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانے کو لازمی قراردیاہے،