ٹربیونل نے کسٹم ایڈجیوڈیکشن کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے نیڈلز امپورٹ ڈکلیئر کردہ ویلیو کو درست قرار دیدیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کسٹمز اپلیٹ ٹربیونل نے سرجیل نیڈلز کی امپورٹ پر کسٹمز ایڈجیوڈیکشن کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے درآمد کنندہ کی کلاسی فکیشنکو درست قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پوسٹ ریلیز ویری فکیشن کے دوران ریگولیٹری کلکٹریٹ کے مشاہدہ میں یہ بات آئی کہ میسرز غزالی برادرز نے سرجیل اسپائنل نیڈلز اسٹیرائل کے دو کنسائمنٹس منگوائے اور گڈز ڈیکلریشن ویلیوایشن رولنگ کے غلط اطلاق کی وجہ سے حکومت کو 41 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ یہ مقدمہ کسٹمز ایڈجیوڈیکشن II کو بھجوایا گیا جس نے یکم جنوری 2022 کو ONO جاری کیا جس کے تحت ایڈجیوڈیکشن نے کلکٹریٹ کی جانب سے ویلیوایشن رولنگ کے غلط اطلاق کی تائید کی۔ ایڈجیوڈیکشن نے درآمد کنندہ پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔ درآمد کنندہ نے ایڈجیوڈیکشن کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل میں اپیل دائر کی جس میں درآمد کنندہ کے وکیل ایڈووکیٹ صدیق ضیاءنے وضاحت سے اس کیس پر روشنی ڈالی۔ صدیق ضیاءنے اپنے دلائل میں ٹربیونل کو بتایا کہ جی ڈی اصل میں اسسیسنگ آفیسر نے ٹھیک طور پر نہیں پرکھی۔ جبکہ ایڈجیوڈیکشن کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس محض اسسیسنگ کلکٹریٹ کی سفارش پر جاری ہوا۔ ایڈووکیٹ نے مزید عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار کلیئرنس کے بعد کلکٹریٹ کے پاس جی ڈی کی دوبارہ جانچ پڑتال کے اختیارات نہیں ہیں۔ اس کے لئے بس ایک ہی طریقہ ہے کہ فائل کردہ جی ڈی کو دوبارہ کھولا جائے۔ ٹربیونل کے ممبر ٹیکنیکل محمد اقبال بھوانہ نے اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نیڈلز کی کلاسی فکیشن ٹھیک طور پر کی گئی تھی لہذا یہ عدالت ONO کو رد کرتی ہے اور کنسائمنٹس ریلیز کرنے کے احکامات جاری کرتی ہے۔