بینک سے ای آئی ایف فارم کی اجازت کے بغیردرآ مدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس الیکٹرونک امپورٹ فارم (ای آئی ایف)کے بغیرکئے جانے کا انکشاف ہواہے۔ذرائع کے مطابق بغیرای آئی ایف کے بغیرکنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لئے 40ہزارروپے تاڈھائی لاکھ روپے میں کی جاری ہے جس میں مبینہ طورپر کسٹمزاورپرال میں تعینات عملہ وافسران ملوث ہیں جو سسٹم میں ای آئی ایف کی شرط کو ختم کردیتے ہیں اس کے بعد جی ڈی فائل کی جاتی ہے اور کےلئے بھاری رقم کی وصولیاںکی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ درآمدی کنسائمنٹس کی گڈزڈیکلریشن فائل کرنے کے لئے لازمی ہے کہ متعلقہ بینکوں سے الیکٹرونک امپورٹ فارم کی اجازت ملنایا ریلزہونے ضروری ہے اس کے بغیرگڈزڈیکلریشن فائل نہیں کی جاتی کیونکہ جی ڈی فائلنگ کے دوران بینک سے ریلزہونے والے ای آئی ایف کو جی ڈی کے ساتھ منسلک کرنالازمی ہے لیکن جب سے حکومت کی جانب سے کنسائمنٹس کی درآمدپر پابندی عائد کی گئی ہے اس کے بعد سے پرال اورکسٹمزمیں تعینات افسران و عملے نے کرپشن کانیاطریقہ کاراختیارکرلیاہے اورسسٹم میں مداخلت کرکے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کروارہے ہیں۔ذرائع نے مزیدبتایاکہ درآمدکنندگان رقوم کی ادئیگیاں حوالہ ہنڈی کے ذریعے کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملک سے ماہانہ دو سے تین ارب ڈالر کا زرمبادلہ غیرقانونی طورپر باہر منتقل ہورہاہے۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکو عمل ہونے کے بعد اس پر کارروائی کا آغازکردیاگیاہے۔