پاکستانی ٹیکس دہندگان ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ٹیکس ادا کریں گے۔
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستانی ٹیکس دہندگان کورواں مالی سال کے اختتام تک ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے اپنے ٹیکس واجبات اداکرنے کی سہولت فراہم کرنے کے لئے طریقہ کاروضح کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا ورلڈ بینک کے ساتھ 30 جون 2023 تک کچھ اہداف حاصل کرنے کا عہد ہے۔ اس میں موبائل فون کے ذریعے فائلنگ، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی اور غیر بینکنگ خدمات کو فعال کرنا شامل ہے۔ایف بی آرذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نئی تبدیلیوں کے تحت ٹیکس دہندگان اپنے ریکارڈ کا آن لائن جائزہ لے سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ٹیکس دہندگان ٹیکسوں اور مالی سالوں کے دوران وصولیوں کے خلاف واجبات کو پورا کرنے کے قابل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سال 30 جون تک ٹیکس دہندگان ان لینڈریونیوکے سسٹم میں اپنے پروفائل اور ٹیکس ٹرانزیکشنز، واجبات اور ریفنڈز کی آن لائن صورتحال کو چیک کرنے کے قابل ہو چکے تھے۔ذرائع کا کہناہے کہ ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد کے لیے نیا آسان انکم ٹیکس ریٹرن متعارف کرایا ہے۔ ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے انکم ٹیکس ریٹرن دائر کیا جا سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کی جانب سے فنڈز سے چلنے والے پاکستان ریزز ریونیو کے تحت 30 جون 2022 کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی کہ ٹیکس دہندگان ان لینڈریونیوکے سسٹم میں اپنے پروفائل اور ٹیکس ٹرانزیکشنز، واجبات اور ریفنڈز کی آن لائن حیثیت چیک کر سکیں، ریفنڈز کے حل کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ریفنڈ سسٹم کی میپنگ، ری ڈیزائن اور آٹومیشن مکمل کر لیا ہے۔ ریفنڈز کی درخواست ان لینڈریونیوکے سسٹم میں آن لائن کی جا سکتی ہے، اور متعلقہ ادائیگیاں براہ راست ٹیکس دہندگان کے اکاو¿نٹ میں منتقل کی جاتی ہیںجس سے کارکردگی کو بہتر بنانے میں مثبت اثر پڑے گا۔