پاک افغان سرحد کی بندش، ہزاروں کنٹینرباڈرپر پھنس گئے
پشاور(اسٹاف رپورٹر)پاک افغان سرحدکی بندش سے ہزاروں کنٹینرزباڈرپرپھنس گئے ہیں ان خیالات کا اظہارپاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریکے کوآرڈینیٹرو ڈائریکٹر ضیاءالحق سرحدی نے ایک بیان میں کہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاک افغان طورخم سرحد گزشتہ 5دنوں کی بندش کے باعث 7ہزار سے زائد چینی، فریش فروٹ، جوسز، پیراشیبل آیٹم ودیگرایکسپورٹ کی مصنوعات،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے لدے ہوئے ایکسپورٹ اور ٹرانزٹ کے ٹرکوں کی لمبی لائن طورخم سے حمزہ بابا چوک تک آگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر بارڈر کو مکمل فوری طور پر نہ کھولا گیا تو ٹرکوں کی لمبی لائن پشاور تک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔ضیاءالحق سرحدی نے کہا کہ چینی کے فی کنٹینرپر 45ہزار روزانہ ڈیمریج ، ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرپر 160ڈالر روزانہ ڈی ٹینشن چارج اور اسی طرح ٹرکوں پر 6ہزار روزانہ ہالٹنگ چارجز دینا پڑتا ہے جبکہ چینی کی ایکسپورٹ کوٹہ 45دنوں کے اندر اندر اٹھانا ہے جس میں سے 20دن گزر چکے ہیں گزشتہ 5دنوں سے طورخم بارڈر بند پڑا ہے آج افغانستان کی طرف سے طورخم گیٹ کو کھولا گیا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے بارڈر کو نہیں کھولا گیا اس اقدام سے پاکستان افغانستان کے تاجروں کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے اور بارڈر کی بندش سے قومی خزانے کو بھی یومیہ کروڑوںروپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ضیاءالحق سرحدی نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ مسافروں اور مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے دونوں جانب سے ہزاروں کی تعداد میں مسافر اور مریض پھنس چکے ہیں جو بارڈر کھولنے کے انتظار میں ہیں لہٰذا طورخم بارڈر کوپاکستان کی جانب سے بھی کھولا جائے تاکہ افغانستان کے ساتھ ساتھ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی تجارتی رابطوں میں اضافہ ہو اور اس کے ثمرات دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو حاصل ہوں۔