ایف بی آر منی لانڈرنگ کیسز میں جیولرز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس سے ریکوری کے لئے تیار
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے منی لانڈرنگ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے جیولرزاوررئیل اسٹیٹ ایجنٹس سے ریکوری کے لئے قانون تشکیل دیدیاگیاہے۔ایف بی آرکے مطابق جرمانے کی ریکوری انکم ٹیکس رولز2002کے تحت کی جائے گی البتہ ان رولزمیں اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین ک ومدنظررکھتے ہوئے ترامیم کی گئی ہیں۔ایف بی آرنے اس سلسلے میں ایس آراو290جاری کردیاہے۔ ایف بی آرکاکہناہے کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس حکام کو اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین کے تحت کاروائی کااختیاردے رکھاہے ، یہ قوانین جیولرز،رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اوراکاﺅنٹنٹ کے لئے ہے جوکہ کسی ایسوسی ایشن کے ممبرناہوں۔ ایف بی آرکے مطابق ان قوانین کے تحت غیر مالیاتی کاروبار اورسروسز کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ یہ قوانین فنانشل ایکشن ایکٹ فورس کی اہم شرائط میں سے ایک ہے۔پاکستان میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اورجیولرزکے لین دین کے دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے ان کے کاروبارمیں منی لانڈرنگ اوردہشت گردی کی فنانسنگ کے بہت زیادہ مواقع موجودہیں،لہٰذا ایف اے ٹی ایف کی شرائط کے مطابق حکومت کو جیولرزاوررئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی کاروباری ٹرانزیکشن کو دستاویزی کرنا ضروری تھا،حکومت نے اینٹی منی لانڈرنگ اوردہشت گردی میں معاونت کے خلاف کارروائی کے اختیارات ایف بی آرکو دیدیئے، ایف بی آرنے گذشتہ تین سال کے دوران اس میں بہت پیش رفت کی ہے،۔ ایف بی آرذرائع کاکہناہے کہ اس میں متعدد کیسوں پرکارروائی مکمل ہوچکی ہے جس میں ریکوری کرنامقصدہے،لہٰذاایف بی آرنے اب نئے ایس آراوکے ´ذریعے اس کی ریکوری کے لئے قانون نافذکردیاہے۔