ایئرفریٹ یونٹ کراچی پر گارمنٹس کے درآمدی کنسائمنٹ کی غیرقانونی نیلامی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایئرفریٹ یونٹ کراچی پر کسٹمزافسران کی ملی بھگت سے گارمنٹس کے درآمدی کنسائمنٹ کو غیرقانونی طریقے سے نیلام کردیاگیاجبکہ کنسائمنٹ نیلامی سے قبل پہلے نوٹس سے درآمدکنندہ کو آگاہ کیاجاتاہے لیکن ایئرفریٹ یونٹ کراچی میں تعینات افسران میں شامل پریونٹیوآفیسرزنعیم اورکلہوڑو نے منظم مافیاکے ساتھ مل کرگارمنٹس کے کنسائمنٹ کو نیلام کروادیا۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزایلی گینٹ ٹریڈرزکی جانب سے جولائی 2017کو ترکی سے بچکانہ گارمنٹس کاکنسائمنٹ درآمدکیاگیاتاہم درآمدکنندہ کی جانب سے فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن میں کنسائمنٹ کی درآمدی ویلیو2161.32ڈالر ظاہرکی گئی جبکہ کنسائمنٹ سے15231ڈالر مالیت کی انوائس برآمدہوئی جس پر محکمہ کسٹمزنے درآمدکنندہ کے خلاف مقدمہ ایڈجیوڈکیشن میں بھیج دیاتاہم درآمدکنندہ نے مقدمہ کی مختلف سماعت میں اپنے بیانات قلم بندکرائے جس میں درآمدکنندہ کاموقف تھا کہ جس کنسائمنٹ سے زیادہ مالیت کی انوائس برآمدہوئی ہوغلطی سے درآمدہوگیاہے جس کی تصدیق ترکی کے ایکسپورٹرکی جانب سے بھی کی گئی جس نے اپنے مکتوب میں اس امرکا اقرارکیاہے کہ گارمنٹس کا کنسائمنٹ غلطی سے پاکستان بھیج دیاگیاہے جس کو واپس ترکی ایکسپورٹ کیاجائے ،یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ درآمدکنندہ کی جانب سے بینک کے ذریعے 2161.32ڈالر ہی بھیجے گئے ہیں جس کی تصدیق بینک سے کی جاسکتی ہے۔درآمدکنندہ نے اس امرکی بھی نشاندہی کی ہے کہ جو انوائس نمبر EG0801/17اورپیکنگ لسٹ درآمدکنندہ نے محکمہ کسٹمزمیں جمع کروائی ہے وہ انگریزی زبان میں ہے جبکہ کنسائمنٹ کی ایگزامینشن کے دوران کسٹمزآفیسرکو ملنے والی انوائس نمبرA-376884ترکی زبان میں ہے اوردونوں دستاویزات الگ الگ تاریخوں میں دستخط کئے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹراپیل شفیق احمد لارک نے تمام ثبوت کو مدنظررکھ کر درآمدکنندہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہاکہ گارمنٹ کے کنسائمنٹ کوترکی ایکسپورٹ کیاجائے تاہم محکمہ کسٹمزنے کلکٹراپیل کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کسٹمزٹربیونل میں اپیل دائر کی لیکن کیس کافیصلہ آنے سے قبل ہی کسٹمزافسران نے درآمدکنندہ کو آگاہ کئے بغیرغیرقانونی طورپر چھ لاکھ روپے کے عوض گارمنٹس کے کنسائمنٹ کی نیلامی کردی تاہم بعد ازاں درآمدکنندہ کی جانب سے ایڈیشنل کلکٹرایئرفریٹ یونٹ کو کنسائمنٹ کی نیلامی کی نشاندہی کی گئی توانہوںنے کہاکہ نیلامی کی اجازت دیتے وقت فائل میں اس قسم کا کوئی بھی لیٹرنہیں تھاجس کی وجہ سے نیلامی کی اجازت دی گئی جس سے اس امرکی تصدیق ہوگئی کہ پریونٹیوافسران نے فائل سے کلکٹراپیل کے فیصلے کی کاپی نکال کرڈپٹی کلکٹراورایڈیشنل کلکٹرکو گمراہ کیااورغیرقانونی طریقے سے چند پیسوں کی خاطرگارمنٹس کے کنسائمنٹ کو نیلام کروایاگیا