Anti-Smuggling

یوریاکھاد افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کلکٹریٹ کوئٹہ نے مختلف کارروائیوں میں کروڑوں روپے مالیت کی یوریا کھاد کی افغانستان اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی جانب سے 5 مختلف مقامات جس میں ڈیرہ غازی خان‘ راجن پور‘ کشمور‘ شہداد کوٹ اور جیکب آباد کے راستے بلوچستان یوریا کھاد کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ایف بی آر کو ہدایات جاری کی گئی تھیں جس پر وزیراعظم کی سخت ہدایات کی روشنی میں ممبر کسٹمز آپریشن سید محمد طارق ہدیٰ اور چیف کلکٹر کسٹمز بلوچستان محمد صادق کی ہدایات پر کلکٹر پریوینٹو ڈاکٹر فرید خان اور ایڈیشنل کلکٹر معین افضل کی ترتیب کی گئی ٹیم نے مختلف کارروائیوں کے دوران 1007 میٹرک ٹن یوریا کھاد کی بوریاں ضبط کرلیں۔ یہ کارروائی خفیہ اطلاعات پر کی گئی۔ محکمہ کسٹم کی جانب سے ژوب سے 255 ٹن‘ کوئٹہ سے 210 ٹن‘ لکپاس سے 113 ٹن‘ قلات سے 105 ٹن‘ زیارت کراس کوئٹہ سے 100 ٹن، بولان سے97 ٹن، نصیر آباد سے 88 ٹن‘ دالبندین سے 24 ٹن اور پشین سے 15 ٹن یوریا کھاد ضبط کی گئی۔ ڈرائیوروں کو بمعہ کھاد کے مقامی انتظامیہ لیویز کے حوالے کردیا گیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی اسی چیک پوسٹ پر کارروائی کے دوران 20 ہزار کلو گرام یوریا کھاد قبضے میں لے لی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں یوریا کھاد کا کوئی صنعتی یونٹ موجود نہیں ہے۔ یوریا کھاد سندھ گھوٹکی اور پنجاب کے علاقوں سے بلوچستان کے راستے افغانستان اسمگل کی جارہی ہے۔ کھاد کی ایک بوری کی قیمت افغانستان اور ایران میں 12 ہزار تا 24 ہزار روپے فی بوری ہے جبکہ پاکستان میں 1500 روپے فی بوری فروخت ہورہی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ یوریا کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لئے اسے افغانستان اور ایران اسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مختلف ممالک سے یوریا کھاد کی درآمد بھی کی جارہی ہے جس کے لئے حال ہی میں کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر کھاد کے کنسائمنٹس کی درآمد کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button