نمک اوررومال کے کنسائمنٹ کی آڑمیں گدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کی کوشش
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایکسپورٹ کلکٹریٹ کراچی نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے نمک اور رومال کے کنسائمنٹ کی آڑمیںگدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزمان میں شامل برآمدکنندہ میسرزخان ٹریڈرزکے مالک خان اللہ ،میسرزالمقتدرکے خلیل مقتدراورکلیئرنگ ایجنٹ میسرزٹریڈلنک انٹرنیشنل کے خلا ف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کاآغازکردیاہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹرایکسپورٹ کو خفیہ اطلاع ملی کہ گرین چینل کے ذریعے ہانگ کانگ برآمدکئے جانے والے برآمدی کنسائمنٹ میں نمک اوررومال کی آڑمیں ممنوعہ اشیاءکی اسمگلنگ کی کوشش کی جارہی ہے جس پر ہانگ کانگ برآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی سخت نگرانی شروع کی گئی تاہم دوران جانچ پڑتال ہانگ کانگ برآمدکئے جانے والے نمک اوررومال کے کنسائمنٹ کے دستاویزات کو چیک کیاگیاتوانکشاف ہواکہ برآمدکنندہ میسرزخان ٹریڈرزنے دستاویزات میں کنسائمنٹ کو نمک اوررومال ظاہرکیاتھا جبکہ کنسائمنٹ سے 9ہزار650کلوگرام گدھے کی کھالیںبرآمدہوئیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی تفتیش سے اس امرکی نشاندہی ہوئی ہے کہ میسرزالمقتدرسروسزکے خالد مقتدرنے گدھے کی کھالوں کے لئے فریٹ فاروڈرمیسرزسی یونائٹیڈلاجسٹک کے ذریعے کنٹینربک کروایاجبکہ کلیئرنگ ایجنٹ میسرزٹریڈلنک انٹرنیشنل نے برآمدکنندہ میسرز خان ٹریڈرزکی ملی بھگت سے گدھے کی کھالیں اسمگل کرنے کے فرائض انجام دیئے ۔درج کی گئی ایف آئی آرکے مطابق میسرزخان ٹریدڑزاور خلیل مقتدرنے مس ڈیکلریشن کے ذریعے نمک اوررومال کے کنسائمنٹ کی آڑمیں گدھے کی کھالیں ہانگ کانگ اسمگل کرنے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے گدھے کی کھالیں برآمدکرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے لیکن خیبرپختون خانحواکے مسلمان پیسے کمانے کےلئے کسی بھی قسم کا کام کرنے کے لئے تیارہیں