پاکستان میں کاروں کی قیمتیں 149 فیصد اضافے سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
لاہور(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں کاروں کی قیمتیں 149 فیصد اضافے سے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے گذشتہ روز کو کہا کہ آٹوموبائل سیکٹر نے2018سے2023 کے دوران قیمتوں میں 149 فیصد اضافہ کیا تھا اور اسے پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی شرح سے جوڑ دیا تھا اور اب گاڑیوں کی قیمتیں اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔پی بی ایف کے نائب صدر احمد جواد نے بتایا ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) پاکستان میں تین بڑی آٹوموبائل کمپنیوں نے امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کے پیش نظر صرف ڈیڑھ ماہ کے دوران تین بار قیمتوں میں ردوبدل کیا۔اب پاکستانی روپیہ کی قدربڑھ رہی ہے روپے کہ قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں کافی بڑھ گئی یعنی 277 روپے سے 261 روپے تک پہنچ گیاہے، انہوں نے ذکر کیا اور آٹوموبائل سیکٹر کی تین بڑی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کریں اور قیمتوں میں اضافے سے متعلق اپنے آخری دو سرکلر واپس لیںجو 12 جنوری 2023 کے بعد جاری کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کار اور موٹرسائیکلوں کی قیمتوں کے مقابلے لاگت میں اضافہ – 2018-23 کے ٹیکسوں کو ایڈجسٹ کرنے کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ کار کی قیمتوں میں 149 فیصد اور آٹو پارٹس کی قیمتیں 33 فیصد سے بڑھ کر 90 فیصد ہوگئیں جس میںپاکستانی روپے کی قدر میں 71 فیصد کمی ہوئی۔احمد جواد نے مزید کہا کہ پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں پڑوسی ممالک کے مقابلے بہت زیادہ ہیں، جس پر حکومت کو سنجیدگی سے نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے،