پی آئی سی ٹی اورشپنگ کمپنی کے نااہلی کے باعث متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس تعطل کا شکار
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل اورمیسرزشرف شپنگ کی بدانتظامی کے باعث 73درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس رکنے سے درآمدکنندگان کولاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرناپڑرہاہے۔اس سلسلے میں کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمودالحسن اعوان نے بتایاکہ پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل اورمیسرزشرف شپنگ کی ملی بھگت سے درآمدی کنسائمنٹس لانے والابحری جہاز سیگارا ماس مذکورہ ٹرمینل پرآئی جی ایم 90کے مطابق لنگراندازہوناتھا آئی جی ایم الاٹ ہونے پر درآمدی کنندگان کی جانب سے 73کنسائمنٹس کی گڈزڈیکلریشن(جی ڈی)فائل کرکے کروڑوں روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگیاں کردی گئیں تاہم ٹرمینل نے جگہ کی کمی کو بہانہ بناتے ہوئے میسرز شرف شپنگ کے ساتھ باہمی گٹھ جوڑکرتے ہوئے بحری جہازکو ساﺅتھ ایشیاءپاک ٹرمینل (ایس اے پی ٹی )منتقل کرکے آئی جی ایم 101جاری کردیا جس کے 73کنسائمنٹس کی کلیئرنس تاحال نہ ہوسکی ہے۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ شپنگ کمپنی کو اس بات کا علم تھاکہ 73کنسائمنٹس کی جی ڈی فائل ہوچکی ہے ان حالات میں شپنگ کمپنی کو چاہئے تھاکہ جن کنسائمنٹس کی جی ڈی فائل ہوچکی ہے ان کو پی آئی سی ٹی پر اتارکرباقی تمام کنسائمنٹس ایس اے پی ٹی منتقل کردیئے جاتے لیکن میسرزشرف شپنگ نے پی آئی سی ٹی کے ساتھ مل کرجان بوجھ کریہ عمل کیاتاکہ ٹرمینل کو ڈیمرج اور ڈیٹیشن کی مدمیں اضافی آمدنی ہوسکے۔انہوں نے مزیدبتایاکہ پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرزکی انتظامیہ اپنی مرضی سے غیرقانونی طورپر اپنے بانڈڈایریا سے باہرکنسائمنٹس رکھ لیتے ہیں لیکن درآمدکنندگان کوسہولیات فراہم نہیں کی جارہی ۔انہوں نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزاس سلسلے میں تعاون فراہم کررہاہے لیکن ٹرمینل اورشپنگ کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے تعاون نہیںکیاجارہاٹرمینل اورشپنگ کمپنی کی نااہلی کی سزاٹریڈرزکو اٹھاناپڑرہی ہے۔