محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کانیاکاروبار، ملاوٹ شدہ درآمدی کنسائمنٹ کے جھوٹے الزام میں درآمدکنندہ کے خلاف مقدمہ درج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ تحفظ نباتات (پلانٹ پروٹیکشن) نے ملاوٹ شدہ درآمدی کنسائمنٹ کے چھوٹے الزام میں درآمدکنندہ میسرزکروپ ٹیک ایگری سروسزاورکلیئرنگ ایجنٹ کے خلاف مقدمہ درج کردیاہے جبکہ میسرزایکسپرٹ لاءایسوسی ایٹ کے وکیل صدیق ضیاءکے ٹھوس دلائل پرسندھ ہائیکورٹ نے میسرزگروپ ایگری سروسزاورکلیئرنگ ایجنٹ کی ایک ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت قبل ازگرفتاری دیدی ہے۔ذرائع کے مطابق میسرزگروپ ٹیک ایگری سروسزکی جانب سے ایگریکلچرمیں استعمال ہونے والی دوادرآمدکی گئی،لیب ٹیسٹ کے لئے جس کا سیمپل محکمہ پلانٹ پروٹیکشن ارسال کیاگیالیکن پلانٹ پروٹیکشن نے مبینہ طورپردرآمدکئے جانے والے (میسوسلفورون میتھائل +فلوراسولم + ایم سی پی اے-آئیسوٹیل 25فیصد)ایگریکلچردواکی رپورٹ کے اجراءکے لئے بھاری رقم طلب کی ،درآمدکنندہ کی جانب سے انکارپرپلانٹ پروٹیکشن ڈپمارٹمنٹ نے درآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹ پر ملاٹ شدہ ایگری دوا درآمدکرنے کے چھوٹے الزام میں مقدمہ درج کردیاگیاجبکہ درآمدکنندہ کی جانب سے درآمدی ایگری دواکا میسرزایچ ای جے لیب سے ٹیسٹ کروایاگیاتواس میں درآمدکی جانے والی ایگری دوامیں کسی قسم کی ملاوٹ نہیں ہے جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے درآمدکنندگان کو ہراساں کرکے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے اورمطلوبہ رقم کی عدم ادائیگی پر ان کے خلاف مقدمات کا نیاسلسلہ شروع کردیاگیاہے۔واضح رہے کہ کیڑے مارادویات کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس لیب ٹیسٹ سے مشروط ہے اوران تمام ادویات کا لیب ٹیسٹ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے کیاجاتاہے اورپلانٹ پروٹیکشن ڈیپارمنٹ میں درآمدکنندگان سے رشوت لئے بغیرکسی پر سیمپل کی رپورٹ نہیں دی جاتی ،اس وقت پلانٹ پروٹیکشن نے ایک نیاطریقہ کاراپنالیاہے کہ اگران کی مرضی کی رقم نہیں دی جاتی توپلانٹ پروٹیکشن درآمدکنندگان کی بلاجوازاورچھوٹی ایف آئی آردرج کرواناشروع کردی ہے ۔ذرائع کے مطابق پلانٹ پروٹیکشن میں تعینات افسران واسٹاف کا مبینہ طورپربھاری رقم کے عوض درآمدکنندگان کو ہراساں کیاجارہاہے اورمنہ مانگی رقمنہ دینے پرچھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔