الیکٹرک بسوں کے کرائوں میں دوگنا اضافہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے عوام کوکم کرائے کی سہولت فراہم کرنے دعوے کرتے ہوئے کراچی میں حال ہی میں شروع ہونے والی الیکٹرک بسوں میں سفرکرنے والے مسافروں کو بغیر کسی پیشگی اطلاع اپنے کرایوں میں دگنا اضافہ کردیا جس سے مسافروں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
الیکٹرک بسوں کا اصل کرایہ 50روپے تھا۔ لیکن گزشتہ روز مسافروں سے ملیر کینٹ سے سی ویو کراچی تک اسی راستے کے لیے100روپے وصول کئے گئے
مسافروں نے کرایہ میں اضافے پر اپنے غصے کا اظہار کیا، جس کے نتیجے میں بس کنڈیکٹرز کے ساتھ گرما گرم بحث ہوئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اس طرح کے مناظر پورے راستے میں دیکھے جا سکتے ہیں۔بہت سے مسافروں نے ان عہدیداروں سے رابطہ کیا جن کے فون نمبر ہر بس میں ایک نوٹ پر آویزاں ہیں، لیکن انہیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔کرایوں میں اچانک اضافے سے عوام میں بڑے پیمانے پر بے اطمینانی پھیل گئی ہے، جنہوں نے متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کی ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے رابطے کی کمی نے ان مسافروں کی مایوسی میں اضافہ کیا ہے جو شہر بھر میں سفر کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتے ہیں۔دریں اثنا، سندھ حکومت نے جمعہ کو اپنے پیپلز بس سروس پروگرام کے تحت کراچی میں الیکٹرک بس سروس کے دوسرے روٹ کا آغاز کیا۔ای وی بس سروس کا نیا روٹ نمبر 2 بحریہ ٹاؤن سے شروع ہو کر M9 ٹول پلازہ، بقائی یونیورسٹی، جناح ایونیو، ملیر کینٹ، ٹانک چوک، ماڈل کالونی سے ہوتا ہوا ملیر ہالٹ پر ختم ہوگا۔ابتدائی طور پر اس روٹ پر 13 الیکٹرک بسیں چلیں گی۔