ایف بی آر کا اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت پر عمل نہ کرنے پر کارروائی کا فیصلہ
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام چیفس کو ہدایت جاری کی ہے، جس میں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے انتظامی کنٹرول کے تحت افسران اپنے اثاثوں کے ڈیکلریشن فائل کریں۔چیئرمین ایف بی آر نے ان افسران اور اہلکاروں کی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا جو اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کی سابقہ ہدایات کے باوجود اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام رہے۔ایف بی آرنے اپنے نوٹیفکیشن میںچیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور پاکستان کسٹمز کے چیف کلکٹرز کو 30 جون 2023 سے پہلے ایک سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ یہ سرٹیفکیٹ اس بات کی تصدیق کرے گاکہ ان کے انتظامی کنٹرول میں تمام افسران اور اہلکاروں نے اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات کرائیں۔ اثاثوں کی تفصیلات کے سرٹیفکیٹ میں ان افراد کے ناموں کو نمایاں کی جائے ،چیئرمین ایف بی آر نے صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کئی افسران اور اہلکاروں نے ابھی تک اپنے اثاثوں اور واجبات کا اعلان کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے 01 جولائی 2022، 14 جولائی 2022 اور 14 اپریل 2023 کو جاری ہونے والی واضح ہدایات کے باوجود کچھ افسران واہلکاروں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائی،اس صورتحال پر درست کرنے کے لئے ایف بی آر نے چیف کمشنرز اور چیف کلکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے انتظامی کنٹرول میں تمام افسران اور اہلکار اپنے اثاثوں کی تفصیلات فوری طور پر جمع کرائیں۔ ایف بی آر نے زور دیا کہ تعمیل میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر افسران اور اہلکار بروقت اپنے ڈیکلریشن جمع کرانے میں ناکام رہے تو ایف بی آر ان کے خلاف مقررہ قوانین کے مطابق کارروائی کرنے پر مجبور ہو گا۔