حیدرآبادایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ ،افسران کے فقدان سے مقدمات کی سماعت میں تاخیر
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کلکٹریٹ کے شعبہ ایڈجیوڈکیشن میں کسٹمزافسران کے فقدان سے مقدمات کی سماعت اور فیصلو ں میں تاخیرکے باعث تاجروں کوشدیدمشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے ۔ذرائع کے مطابق حیدرآبادایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ میں تعینات ایڈیشنل کلکٹراورڈپٹی کلکٹرکو حیدرآبادسمیت گڈانی اورکوئٹہ کلکٹریٹ کے مقدمات کی سماعت کرنے کی ذمہ داریاں بھی دی گئی ہیں جس کی وجہ سے ایڈیشنل کلکٹراورڈپٹی کلکٹرحیدرآبادکی بجائے آئے دن گڈانی اورکوئٹہ کلکٹریٹ میں مقدمات کی سماعت کے لئے جاتے رہتے ہیں جبکہ حیدرآبادکلکٹریٹ کے مقدمات کی سماعت اورفیصلے تعطل کا شکارہورہی ہیں ۔متاثرہ درآمدکنندگان نے چیئرمین ایف بی آر،ممبرکسٹمزسے درخواست کی ہے کہ گڈانی اورکوئٹہ کلکٹرکے ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ میںالگ الگ افسران کو تعینات کیاجائے تاکہ حیدرآبادمیں ہونے والے مقدمات کی سماعت اورفیصلے فوری طورپر ہوسکیں۔ذرائع کامزید کہناہے کہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ حیدرآبادمیں تعینات ایڈیشنل اورڈپٹی کلکٹرکوئٹہ اورگڈانی جاناپسندکرتے ہیں کیونکہ وہاں جانے والے ان کو ایک بھاری رقم ٹی اے ڈی اے کی شکل میں مل جاتی ہے ۔دوسری جانب حیدرآبادکلکٹریٹ میں افسران کی حاضری نہ ہونے والے اورافسران کا اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس بھی تعطل کا شکارہورہے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹرحیدرآبادکو سرکاری دورے پر سکھرسمیت سندھ کے دوسرے کلکٹریٹس میں جاناپڑتاہے اوران کے جانے کے بعد کسٹمزہاﺅس حیدرآبادمیں تعینات افسران بھی چھٹی پر چلے جاتے ہیں اوران کے کمروں میں سپاہی اورصفائی کرنے والااسٹاف ایئرکنڈیشن چلاکرسوجاتاہے جس کے وجہ سے حیدرآبادکلکٹریٹ سے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس تاخیرکا شکارہورہی ہے اس لئے متاثرہ درآمدکنندگان کو کہناہے کہ حیدرآبادکسٹمزہاﺅس کو بندکرکے اس کوریسٹ ہاﺅس بنادیاجائے تاکہ وہاں پر موجودکسٹمزکا اسٹاف آرام کرسکے۔