ایکسپورٹ پروسیسنگ زون ،کسٹمزآفیسرکی مددسے جعلی دستاویزات پر8کروڑکا کپڑاچوری کئے جانے کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے پرنسپل اپریزر(اے ایس )کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات پر کی جانے والی آٹھ کروڑ مالیت کے کپڑے کی چوری پکڑتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرزلائباانڈسٹریزکے مالکان،ٹرک ڈرائیورذاکراللہ،بختیارمحمداورمحمدناصرکوایف آئی آرمیںنامزدکیاگیاہے۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کو خفیہ اطلاع ملی کہ کراچی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (کے ای پی زیڈ)سے جعلی دستاویزات پر غیرملکی کپڑے کی بڑی مقدارغیرقانونی طریقے سے اسمگل کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر ڈائریکٹریٹ کی جانب سے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس نے ای پی زیڈ سے آنے والی تمام گاڑیوں کی سخت نگرانی شروع کردی ۔ذرائع کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس کی ٹیم نے ای پی زیڈ سے آنے والے پانچ ٹرکوں کو روک کراس کی جانچ پڑتال کی تودستاویزات سے اس امرکی نشاندہی ہوئی کہ گیٹ پاس کا اجراءمیسرزلائباانڈسٹریزکی جانب سے کیاگیاہے اورکپڑامیسرزاحمدڈائنگ سائٹ ایریاجاناتھا۔ذرائع نے بتایاکہ تفتیش سے اس بات کا انکشاف ہواہے کہ غیرملکی کپڑاکی غیرقانونی منتقلی کے لئے پرنسپل اپریزر(اے ایس)نے سہولت کارکے طورپر اپنے فرائض انجام دیئے ہیں اور کپڑاای پی زیڈسے باہرجانے کی اجازت دی ۔ذرائع نے بتایاکہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون سے آٹھ ٹرکوں کے ذریعے 7کروڑ90لاکھ71ہزارمالیت کا 47155کلوگرام غیرملکی کپڑاغیرقانونی طریقے سے جعلی دستاویزات پر منتقل کیاجارہاتھا۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزلائباانڈسٹریزکی جانب سے ای پی زیڈسے کپڑے کی منتقلی کے لئے دستایزات میں ظاہرکیاگیاکہ کپڑے کو ڈائنگ اورفینیشنگ پروسس کے لئے میسرزاحمدڈائنگ جارہاہے جبکہ جانچ پڑتال کے دوران ٹرکوں سے مختلف رنگوں کا کپڑابرآمدہواتاہم تحقیقات سے اس امرکی تصدیق ہوئی کہ ٹرکوں سے برآمدہونے والاکپڑاٹیکسٹائل فیبرک سے جیسے میسرزیونائٹیڈانٹرپرائززکے گودام میں منتقل جاناتھا۔