پرانے سامان کی درآمدپر پابندی کے خاتمے سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا خدشہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت کی جانب سے استعمال شدہ مشینری کی درآمدکی اجازت کے بعدخدشہ ہے کہ ملک میں بے کاراورغیرضروری استعمال شدہ مشینری کاانبارلگ جائے گا۔حکومت نے حال ہی میں استعمال شدہ مشینری میں شامل فرنیچر، فریج، ٹیلیفون، پردے، برتن،واشنگ مشین، ٹی وی اور دیگر پراناسامان کی درآمدپرعائدپابندی ختم کردی ہے اوراس کے لئے وزارت تجارت نے امپورٹ پالیسی 2016میں ترمیم کے لئے ایس آراو1528جاری کردیاہے۔ایس آراوکے اجراءسے امپورٹ پالیسی میںترمیم کی گئی ہے جس کے بعدپاکستان کسٹمزٹیرف کے چیپٹر85میں استعمال شدہ مشینری کی درآمدکی اجازت دےدی گئی ہے تاہم اس ترمیم کے بعد فرنیچر، فریج، ٹیلیفون، پردے، برتن،واشنگ مشین، ٹی وی ،الیکٹرک ٹرانسفرمر،اسٹیٹک کنورٹراورانڈکٹر،الیکٹرومیگنیٹک سمیت دیگر پراناسامان درآمدکیاجاسکے گاجس سے ماحولیاتی آلودگی میںاضافے کے خدشات میں اضافہ ہوگیاہے ، دنیاکے بیشترممالک میں استعمال شدہ مشینری اوردیگرپرانے سامان کی درآمدپر پابندی ہے کیونکہ پرانے سامان کی درآمدماحولیاتی آلودگی کا باعث بنتی ہے ۔واضح رہے کہ استعمال شدہ مشینری کے نام پر درآمدکنندگان ایسڈبیٹریز،جنریٹرز،الیکٹرک لائٹس سمیت دیگر غیرمیعاری سامان کی درآمدکریں گے اس سلسلے میں ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے پاکستان میں خطرناک ترین ماحولیاتی تبدیلی آسکتی ہے جو کہ انسانی صحت کے لئے مضراورملک میں مہلک بیماریوں کا باعث ہوسکتی ہے۔یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ پاکستان میں درآمدکئے جانے والے استعمال شدہ غیرمعیاری پلاسٹک جس کی کلیئرنس روک لی جاتی ہے لیکن بعدازاں اس پلاسٹک کو ایک مافیانیلامی میں خریدکرپلاسٹک کی مختلف غیرمیعاری اشیاءبنائی جاتی ہے جس کینسراوردیگرمہلک بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں۔