دبئی اورعمان سے آنے والے بیگیج کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں بدعنوانیوںکاانکشاف، کروڑوں روپے ماہانہ کی ٹیکس چوری
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسٹ وارف اورویسٹ وارف کراچی پر دبئی اورعمان سے آنے والے جینون پسنجرزاورڈورٹوڈوربیگیج میں انڈین اوریجن سامان کی کلیئرنس کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے ماہانہ کا نقصان پہنچایاجارہاہے۔ذرائع کے مطابق ایسٹ وویسٹ وارف پر تعینات پریونٹیو آفیسرز(ایس پی ایس )کی سربراہی میں کلیئرنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کرانڈین اوریجن اور کنٹرا بینڈ آئٹمزکی اسمگلنگ کی جارہی ہے جبکہ سامان کی کلیئرنس کرکے بڑے بڑے شاپنگ مالزمیں منتقل کیا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق کچھ ماہ قبل ویسٹ وارف پر اسمگلنگ کی اطلاعات پر اس وقت کے ایڈیشنل کلکٹر کی جانب سے کنٹینرز پکڑے گئے تھے اوران کنٹینرزکی جانچ پڑتال کے بعد اس امرکی تصدیق ہوئی تھی کہ اس میں بھاری تعدادمیں اسمگلنگ کا سامان ہے جس پر ایڈیشنل کلکٹرنے معروف کلیئرنگ ایجنٹس کو ایف آئی آرمیں نامزدکیاتھا تاہم ایڈیشنل کلکٹرکے چھٹی پر جانے کے بعد پورٹ پر موجودایس پی ایس نے کلیئرنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کرجینون پسنجرز اور ڈور ٹو ڈور کے نام پر انڈین اوریجن اوردیگرکنٹرابینڈآئٹمزمنگوانے کا سلسلہ شروع کرد یا اورکسٹمزہاﺅس میں بیٹھے اعلیٰ افسران کے نام پر پورٹس پر بھاری رقوم وصول کی جانے لگی۔اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے بیگیج کی کلیئرنس میں ہونے والی اسمگلنگ پر کارروائی کے لئے حکمت عملی تیارکی جس کی خبرپورٹ پر موجودپریونٹیوافسران کومل گئی جس پر پریونٹیوافسران نے فوری طور پر کام بندکردیاجس کے باعث بے شمار کنٹینرزکی کلیئرنس روک دی گئی اورمناسب وقت آنے پر کنٹینروں میں موجودسامان کی اسمگلنگ اوربعدمیں کلیئرکرنے پر اتفاق کیا گیا تاکہ اسمگل شدہ سامان محفوظ طریقے سے کلیئرہوجائے جبکہ کسٹمزانٹیلی جنس اس سارے معاملے پرگہری نظررکھے ہوئے ہے۔