سمندر پار پاکستانی ملک کی معیشت کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ارشدجمال
کراچی اسٹاف رپورٹر)سمندرپارپاکستانی ملک کی معیشت کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کرداراداکرسکتے ہیں،اس وقت دنیامیں پاکستان کو ٹریڈ کے حوالے سے بہت سی مشکلات کا سامنا ہے اور پاکستان سے جاری کرہ لیٹر آف کریڈٹس پر اعتاد نہیں کیا جاتاجس سے پاکستانی تاجروں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑتا ہے اسکی سب سے اہم وجہ حکومتی پالیسیوں کا تسلسل میں نہ ہونا اور پاکستان کی انڈسٹریز کا زوال ہے ا ن خیالات کا اظہارپاکستان اکانومی فورم کے چیئرمین ارشدجمال نے ملک کی حالیہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی پاکستان سے بے پنا محبت کرتے ہیں اور ان کے دلوں میں پاکستان کا درد ہے لیکن وہ پاکستانی حکومتوں پر اعتماد نہیں کرتے۔ لہذا حکومت کو ایسی پالیسیاں مرتب کرنا ہوں گی جن سے ان کا حکومت پر اعتماد بڑھے اور پاکستان کی معاشی حالت میں بہتری آئے۔ارشد جمال نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ درآمدات کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے فارن لونز اسکیم متعارف کروائی جائے جس کے مطابق کوئی بھی پاکستانی ٹیکس گزار کسی بھی سمندر پار پاکستانی فرد یا آرگنائزیشن سے اپنی ضرورت کے مطابق قرضہ حاصل کر سکے گا جوبراہ راست پاکستانی ٹیکس گزارکے بینک اکاﺅنٹ میں آئے گا اور اس قرضہ کی ادائیگی پاکستانی کرنسی میں سمندر پار پاکستانی کے نامزدکردہ اکاﺅنٹ میں کی جاسکے گی جبکہ قرضہ کی رقم اور اس پر ہونے والے منافع پرسمندر پار پاکستانی سے کوئی ٹٰیکس نہیں لیا جائے گا اور پاکستانی ٹیکس گذار کو اتنی ہی مالیت کا امپورٹ پرمٹ جاری کر دیا جائے گا۔ارشد جمال نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف یہ کہ معیشت کو سنبھالہ ملے گا بلکہ سمندر پار پاکستانی بھی مستفید ہو سکیں گے اورہنڈی و حوالہ جیسے نظام کی حوصلہ شکنی بھی ممکن ہوسکے گی۔