پاکستان اورتاجکستان ٹرانزٹ ٹریڈمعاہدہ ، کنسائمنٹس کی نقل وحمل کا طریقہ جاری کردیا
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت بندرگاہوں کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ کارگو کی پروسیسنگ کا طریقہ کار جاری کردیاجس کے لئے ایف بی آرکی جانب سے ایس آراو286جاری کردیاگیاہے۔پاک تاجک ٹرانزٹ ٹریڈ میں سامان کی نقل وحمل کے لئے تاجکستان کی وہ رجسٹرڈ گاڑیاں استعما ل کی جائیں گی جن کے پاس درست اجازت نامے ہوں کہ یہ گاڑیاں باہمی اتفاق کی بنیادپر پاکستان میں داخل ہوسکیں گی۔ٹرانزٹ ٹریڈمعاہدہ کے تحت لاجسٹک فیسیلیٹیشن سینٹرمیں ڈرائیور اور گاڑی دونوں کی تفصیلات کسٹمزکمپیوٹرائزسسٹم میں ریکارڈ کرے گا اور ان تفصیلات کوفیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی( ایف آئی اے) کے امیگریشن ماڈیول سے منسلک کیا جانا چاہیے تاکہ ڈرائیور صرف وہ ہی پاکستان سے باہر نکل سکے گاجس کی گاڑی واپسی کے لئے بارڈرپرقائم کسٹم اسٹیشن میں داخل ہوئی گی۔ محکمہ کسٹمز اور ایف آئی اے دونوں کسٹمز بارڈرا سٹیشنوں پر تعینات اہلکار ہفتہ وار مفاہمت کریں گے تاکہ مذکورہ میکانزم پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے اور دیرتک رکنے والی گاڑیوں کا پتہ لگایا جا سکے،نئے قوانین کے تحت تاجکستان کے لئے درآمدہونے والے کنسائمنٹس کراچی پورٹ، پورٹ محمد بن قاسم، گوادر پورٹ پر درآمد ہوکر تاجکستان جائیں گے اوراسی طرح تاجکستان سے دوسرے ممالک برآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کراچی پورٹ، پورٹ محمد بن قاسم، گوادر پورٹ کے ذریعے دوسرے ممالک جائیں گے ،ڈائریکٹوریٹ جنرل ریفارمز اینڈ آٹومیشن، کراچی تاجکستان کی متعلقہ وزارت کے فوکل پرسن کے لیے ایک یا زیادہ یوزر آئی ڈی تیار کرے گا تاکہ حکومتی تنظیمیں، تاجر،اقوام متحدہ یاسفارتخانے اپنی اپنی رجسٹریشن کرواسکیں، تاجر، سرکاری تنظیمیں، اقوام متحدہ یا سفارتی مشن کی جانب سے مطلوبہ رجسٹریشن پروفارمہ مکمل کریں گے جو تاجکستان کی متعلقہ وزارت کے ذریعہ کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں الیکٹرانک طور پر جمع کیا جائے گا۔مطلوبہ معلومات کی وصولی پرکسٹمزکمپیوٹرئزسسٹم صارف کی شناخت اور پاس ورڈ بنائے گا اور اسے درخواست دہندہ کو اس کے رجسٹرڈ ای میل ایڈریس کے ذریعے بھیجے گا۔ صارف کو پاکستان میں اپنا ٹرانزٹ کارگو ہینڈل کرنے کے لیے کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کو نامزد کرنے کا حق حاصل ہوگاجو کنسائمنٹس کی جی ڈی فائل کرے گاجبکہ کنسائمنٹس کی نقل وحمل کے لئے ٹرانسپورٹ آپریٹر کو بھی نامزد کر سکتا ہے۔اس معاہدہ کے تحت ہر سال کے آغاز سے پہلے معاہدہ کرنے والے دونوں فریقوں کے مجاز حکام سامان کی نقل و حمل کے لیے متفقہ تعداد میں اجازت ناموں کا تبادلہ کریں گے۔نئے قوانین میں مزید کہا گیا کہ اجازت ناموں پر کنٹریکٹ کرنے والی پارٹی کی ریاست کے مجاز اتھارٹی کی مہر اور اس اجازت نامے کو جاری کرنے والے کسی مجاز شخص کے دستخط ہونا ضروری ہے۔