منی بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد کرنے کا امکان
کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت پاکستان 200ارب روپے کااضافی ریونیوحاصل کرنے کے لئے منی بجٹ کا اعلان کرنے والاہے منی بجٹ16فروری کو صدارتی آریننس کے ذریعے متعارف کروایا جاسکتاہے،حکومت مالیاتی خسارے کو کم کرنے اورآئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لئے،آئی ایم ایف کے مطالبہ پر ٹیکس کی وصولی کے لئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ایف بی آرکے مطابق بیشترآرڈیننس کا اطلاق کابینہ کی منظوریکے بعد 15فروری 2023سے ہوگا،اورنئی ترمیم کے ذریعے مزید200ارب روپے وصول کرنے کا ہدف رکھاگیاہے،ذرائع نے ٹیکس قوانین میں اہم تبدیلیوں پر روشنی ڈالی جس میں بینکنگ ٹرانزیکشن کرنے والے نان فائلرز پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ بھی شامل ہے۔دریں اثنا، یہ بینکوں کی غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی پر ٹیکس لگانے کی تجویز کا حصہ ہے۔سب سے اہم تبدیلی سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے 18 فیصد تک بڑھانا ہے۔ مزید برآں، موٹر گاڑیوں پر فکسڈ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ بھی زیر غور ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ سگریٹ پر ڈیوٹی بڑھانے کا بھی امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلڈ لیوی کا نفاذ بھی کارڈ پر ہے۔ یہ ٹیکس درآمدات پر 3 سے 10 فیصد تک لگایا جا سکتا ہے۔ تاہم برآمدات کو فلڈ لیوی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔