سندھ ہائیکورٹ نے کمپیوٹرکنسائمنٹس پر کی جانے والی ری اسسمنٹ پر حکم امتناعہ دیدیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے کلیئرکئے جانے والے نئے کمپیوٹرسسٹم کے کنسائمنٹس پر کی جانے والی ری اسسمنٹ پر حکم امتناعہ دیتے ہوئے محکمہ کسٹمزکو ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی بھی محکمہ کے پاس کلیئرکئے جانے والے کنسائمنٹس کی ری اسسمنٹ کرنے کا اختیارنہیں ہے۔عدالت کی جانب سے محکمہ کسٹمزکو خبردارکیاگیاہے کہ کمپیوٹرکے درآمدکنندہ کو منی لانڈرنگ کیس میںملوث کرنے کے لئے ہراساں نہ کیاجائے۔ذرائع کے مطابق محکمہ کسٹمزنے پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی آڈٹ آبزرویشن کو ثبوت بناتے ہوئے 2017-18میںمیسرزہوم سسٹم کی جانب درآمدکئے جانے والے کمپیوٹرزکے10 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کم درآمدی ویلیوپر کرنے اورڈیوٹی وٹیکسزکی کم ادائیگی کاالزام لگاتے ہوئے درآمدکنندہ کو زیادہ درآمدی ویلیوکے مطابق ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے نوٹس جاری کئے گئے اورادائیگی نہ کرنے کی صورت میں درآمدکنندہ کو منی لانڈرنگ کیس میں ملوث کرنے کے لئے ہراساں کیاگیا۔جس پر درآمدکنندہ نے عدالت سے رجوع کیااوردائرکی جانے والی پٹیشن میں محکمہ کسٹمزکی جانب سے لگائے گئے الزام کو غلط قراردیتے ہوئے کارروائی روکنے کی درخواست کی۔عدالت میں میسرزہوم سسٹم کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ریان ضیاءاورایڈوکیٹ عمران اقبال خان نے سماعت کے دوران ٹھوس دلائل پیش کئے جس پرعدالت نے محکمہ کسٹمزکی جانب سے کی جانے والی کارروائی پر حکم امتناعہ دیتے ہوئے محکمہ کسٹمزکو مزید کارروائی سے روک دیاہے۔
Sindh High Court give Stay Order on re assessment on Computer Consignments