لندن سے چوری ہونے والی گاڑی محکمہ کسٹمزنے کراچی کے علاقے ڈیفنس سے برآمدکرلی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمزنے لندن سے چوری ہونے والی انتہائی مہنگی گاڑی کراچی کے علاقے ڈیفنس سے برآمدکرکے مقدمہ درج کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ کسٹمزکو لندن کی نیشنل ایجنسی کی جانب سے محکمہ کسٹمزکو معلومات فراہم کی گئی تاہم ملومات لندن کی خفیہ ایجنسی کی ملومات پر لندن سے چوری ہونے والی گاڑی اورکراچی سے برآمدہونے والے اس بے مثال واقعہ نے ملک کی مختلف ایجنسیوں کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھادیئے ہیں دستایزات کے مطابق برطانوی خفیہ ایجنسی نے محکمہ کسٹمزکو ایک مصدقہ اطلاع بھیجی کہ ایک کرگرے رنگ کی گاڑی جولندن سےچوری ہوئی تھی جو ڈیفنس کراچی میں ایک گھرمیں کھڑی ہے،تاہم سی سی ای یکی تیم نے معلومات کی سچائی کی تصدیق کے لئے مذکورہ مقام پر کڑی نگرانی کی بعدازاںمحکمہ کسٹمزنے تلاشی کے دوران گاڑی برآمدکرلی جو کھرکے کارپوچ کے اندرکھڑی پائی گئی ۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی ٹیم نے جمیل شفیع سے گاڑی کے دستاویزات طلب کئے گئے توملزمان کی جانب سے صرف گاڑی کی خریداری کے دستاویزات پیش کئے گئے جوکہ ناکافی تھے تاہم محکمہ کسٹمزنے گاڑی کو قبضہ میں لے کرملزمان میں شامل جمیل شفیع ،نوید بلوانی،نویدیامین،اورمحکمہ ایکسائزاینڈٹیکسزیشن کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ جمیل شفیع اورنویدبلوانی کو گرفتارکرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ایف آئی آرکے مطابق محکمہ کسٹمزکی جانب سے ملزم جمیل شفیع سے گاڑی کے دستاویزات طلب کئے گئے تواس نے اپنے بیان میں کہاکہ اس نے گاڑی نوید بلوانی سے خریدی ہے اس نے نومبر2022تک کے تمام قانونی تقازے پورے کرکے دے گاتاہم جمیل شفیع گاڑی کے دستاویزات مہیاکرنے میں ناکام رہاجس پر محکمہ کسٹمزنے جمیل شفیع اورنویدبلوانی کوگرفتارکرکے مزیدتفتیش کا آغازکردیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ نویدبلوانی نے تفتیش کے دوران بتایاکہ وہ صرف بروکرہے اوراس نے جمیل شفیع اورنوید یامین کے درمیان ڈیل کروائی تھی اورنویدیامین نے جمیل شفیع سے گاڑی کا فروخت کے عوض رقوم وصول کی ۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے گاڑی کو ایکسائز اینڈٹیکسزیشن کی ویب سائٹ پر چیک کیاگیاتواس امرکی نشاندہی ہوئی کہ پکڑی جانے والی گاڑی خلاف قانون رجسٹرڈکرلی گئی ہے ،واضح رہے کہ گاڑی کی رجسٹریشن کے لئے وزارت خارجہ کی اجازت ،محکمہ کسٹمزکی این اوسی اورڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے دستاویزات کا ہونا لازمی ہے جبکہ گاڑی کی رجسٹریشن ایکسائز اینڈٹیکسزیشن کے اسٹاف کی ملی بھگت سے رجسٹرڈکی گئی ہے ،ایف آئی آرکے مطابق دونوں ملزمان نے جان بوجھ کرقومی خزانے کو 30کروڑ74لاکھ27ہزارروپے کا نقصان پہنچایاہے۔