پورٹ قاسم پر درآمدی سامان کی نیلامی میں بے قاعدگیاں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پورٹ قاسم کلکٹریٹ پر مختلف وجوہات کی بناپر کلیئرنس کے لئے روکے گئے درآمدی کنسائمنٹس کی نیلامی میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق پورٹ قاسم کلکٹریٹ پر پی وی سی اسکریپ کے درآمدی کنسائمنٹس کی نیلامی غیرقانونی طریقے سے عمل میںلائی گئی ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان کا سامنا کرناپڑرہاہے۔ذرائع کے مطابق 5500ٹن پی وی سی اسکریپ مبینہ طورپرکوڑیوں کے دام میں غیرقانونی طریقے سے نیلام کردیاگیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ مقدارکاپی وی سی اسکریپ کی 2013-14میں 50روپے فی کلوگرام کے تناسب سے بولی لگائی گئی تھی لیکن اس کی نیلامی عمل میں نہیں آئی تاہم مذکورہ درآمدی کنسائمنٹس کی دوبارہ نیلامی 2016میںکی گئی جس میں 30روپے فی کلوگرام کے تناسب سے نیلام کی گیاجس میں مسلم خان،آصف،فہداورعبدالباسط نے نیلامی کے عوض 25فیصدکی رقم تقریبا4کروڑسے زائدکے پے آرڈر جمع کروائے تاہم نیلامی کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی نیلامی روک دی گئی،اس سلسلے میں میسرزاینگروکی جانب سے عدالت سے رجوع کیاگیاکہ پی وی سی اسکریپ کی نیلامی روکی جائے کیونکہ نیلام کیاجانے والاپی وی سی اسکریپ درست نہیں ہے تاہم کورٹ میںکیس جانے کے بعد پورٹ قا سم پر تعینات کلرک زاہد نے مزکورہ پیٹرزکو غیرقانونی طورپر چھ ماہ بعد پے آرڈرکی واپسی کردی تاہم تین سے چارسال کیس چلنے کے بعد میسرزاینگرونے مقدمہ کو ختم کردیا۔ذرائع نے بتایاکہ پے آرڈرکی واپسی کے بعد پی وی سی اسکریپ کی دوبارہ نیلامی کے عمل کا انعقادہوناچاہئے لیکن محکمہ نے غیرقانونی طورپر ان ہی بیٹرزکو 30روپے فی کلوگرام کے تناسب سے پی وی سی اسکریپ کی ڈیلیوری دیناشروع کردی ہے اورپیٹرمسلم خان اب تک 12کنٹینرکی وصولی کرچکاہے۔ذرائع کا کہناہے کہ پورٹ قاسم کلکٹریٹ کے نیلامی کے ادارے میں تعینات افسران نے اپنی آنکھیں بندکررکھی ہیں اورکنسائمنٹس کی غیرقانونی نیلامی کا سلسلہ منظورنظربیٹرزکو دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ذرائع نے مزید بتایاکہ عدالت میں جانے سے قبل 30روپے فی کلوگرام میں پی وی سی اسکریپ کے کنسائمنٹس کی نیلامی کی گئی تھی جیسے کیس ختم ہونے کے بعد بھی اسی ریٹ میں نیلام کیاگیا جبکہ چارسال میں ہراشیاءقیمت میں اضافہ ہواہے لیکن اسی ریٹ میں نیلامی سے صرف محکمہ کسٹمزکے راشی افسران اوربیٹرزکو فائدہ پہنچاہے اورقومی خزانے کو نقصان پہنچایاگیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ بیٹرنے اس وقت کے کلکٹرکو مبینہ طورپرایک کروڑ،اپریزررشید خان کو 12لاکھ اورکلرک زائد کو تین لاکھ روپے کی رقم بطورکمیشن دی تھی ۔ واضح رہے کہ کلرک زائد کو کلکٹرممتازکھوسونے کرپشن کے الزام میں نیلامی کی جگہ سے ہٹادیاتھا لیکن کلکٹراشہدجوادنے کلرک زاہد کی کرپشن کو نظراندازکرتے ہوئے زاہد کاتبادلہ واپس اکشن ڈیپاٹمنٹ میں کردیاتھاجس کے زاہد نے دونوں ہاتھوں سے کرپشن شروع کردی تھی