درآمدی کنسائمنٹس کی غیرقانونی کلیئرنس ،کروڑوں روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی کی کم وصولی میں مبینہ طورپر کسٹمزافسران ملوث
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمزسے درآ مدی کنسائمنٹس کی غیرقانونی کلیئرنس کے ذریعے کروڑوںر وپے مالیت کی ریگولیٹری ڈیوٹی کی چوری کی جارہی ہے جبکہ اس چوری میں مبینہ طورپر کسٹمزافسران کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہواہے۔ذرائع نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے ایس آراو966 میں ترمیم کرکے 22اگست 2022کو ایس آراو1571جاری کیاگیاتھاایف بی آرکی جانب سے جاری کئے جانے والے ایس آراو1571کے سیریل نمبر33میں اس امرکی وضاحت کی گئی ہے کہ سوٹ کیس ،بریف کیس ،اسکول بیگ،کیمرہ بیگ ،سگریٹ بیگ سمیت چیپٹر4202کے تحت درآمدکی جانے والی اشیاءپر49فیصدریگولیٹری ڈیوٹی وصول کرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی جائے گی لیکن درآمدکنندگان اورکسٹمزافسران کی ملی بھگت سے مذکورہ آئٹمزپر 49فیصدریگولیٹری ڈیوٹی کے بجائے 24فیصدریگولیٹری ڈیوٹی کی وصولی کرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق30جون2022کو جاری کئے جانے والے ایس آراو966کے سیریل نمبر190میں مذکورہ اشیاءکی درآمدپر20فیصدریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی جس کو ایس آراو1571میں ترمیم کرکے 49فیصدکردیاگیاہے لیکن سسٹم میں چیپٹر4202کے آئٹمزپر ریگولیٹری ڈیوٹی کی وصولی24فیصد فیڈ ہوگئی ہے تاہم کسٹمزافسران اس غلطی کاناجائزفائدہ اٹھاکربھاری رقوم کے عوض کنسائمنٹس کی کلیئرنس 24فیصدریگولیٹری ڈیوٹی کی وصولی پر کررہے ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ22اگست 2022سے اب تک چیپٹر4202کے تحت درآمدہونےوالے سیکڑوں کنسائمنٹس کی کلیئرنس 49فیصدکے بجائے 24فیصدریگولیٹری ڈیوٹی کی وصولی پر کی گئی ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاگیاہے ۔ذرائع کامزید کہناہے کہ کسٹمزافسران 24فیصدریگولیٹری ڈیوٹی وصول کرکے ایک کنٹینرپر درآمدکنندگان کو 25سے 30لاکھ روپے کا فائدہ پہنچارہے ہیں اوراس کے عوض بھاری رقوم وصول کی جارہی ہیں۔ذرائع کا کہناہے کہ محکمہ کسٹمزکے اعلیٰ افسران اس معاملے کی چھان بین کرے اور22اگست 2022کے بعد کلیئرہونے والے مذکورہ اشیاءکے کنسائمنٹس پر ہونے والی چوری کی ریکوری کرے اوراس واقعہ میں ملوث کسٹمزافسران ودرآمدکنندگان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔واضح رہے کہ محکمہ کسٹمزمیں اس طرح کے واقعات رونماہوتے رہتے ہیں اورذمہ داروں کو کسی قسم کی سزانہیں دی جاتی بلکہ ان کو تبادلہ کرکے ان کو بچالیاجاتاہے۔