کسٹمزانٹیلی جنس آفیسرعرفان غنی چھاپہ مارنے کے بہانے گودام کے لاکرمیں رکھے 27لاکھ روپے لوٹ لئے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کے افسران نے نام نہادچھاپہ مارنے کے بہانے گودام میں موجود آفس کے لاکرمیںرکھی ہوئی 27لاکھ روپے کی رقم لوٹ لی تاہم ملزمان نے اعتراف کرتے ہوئے 22لاکھ روپے ادارے کو واپس کردیئے لیکن پانچ لاکھ روپے کی واپسی ابھی تک نہیں کی گئی۔ذرائع کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کے خودساختہ سپرنڈنٹ رفیق مہرکی ہدایت پر انٹیلی جنس آفیسرعرفان غنی اورلپوجمال ،سپاہی امیرعلی ،سجاد،اللہ رکھا اور ڈرائیور اکبر کے ہمراہ جوڑیابازارمیں چھالیہ کے گودام میں نام نہادچھاپہ ماراکرآفس کے لاکرمیں رکھے ہوئے 27لاکھ روپے لوٹ کررقم آپس میں بانٹ لی۔ذرائع نے بتایاکہ انٹیلی جنس آفیسرعرفان غنی نے 12لاکھ ،جمال نے5لاکھ ،اورڈارئیوراکبرنے 5لاکھ روپے رکھے جبکہ پانچ لاکھ کی رقم ایک سپرنٹنڈنٹ کو دی گئی۔ذرائع نے مزید بتایاکہ گودام کے مالک نے کسٹمزانٹیلی جنس کے افسران واہلکاوروں کی جانب سے کی جانے والی ڈکیتی کی اس مضموم واردات کی رپورٹ درج کروائی توکسٹمزانٹیلی جنس کے آفیسرکے خلاف کارروائی کا آغازکیاگیاجس پرانٹیلی جنس آفیسر عرفان غنی نے رقم لوٹنے کا اعتراف کیااور12لاکھ روپے ، لپوجمال نے 5لاکھ اورڈارئیوراکبرنے بھی 5لاکھ روپے واپس کئے جبکہ پانچ لاکھ روپے ابھی تک واپس نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے گودام کے مالک کو رقم کی واپسی تاحال نہیں کی گئی۔ذرائع نے مزیدبتایاسپاہی امیرعلی جو کہ اس واردات میں ملوث نہیں تھااس کو لاک اپ میں بندکردیاگیاتھاتاہم تحقیقات کے بعداس بات کا عمل ہواکہ سپاہی امیرعلی بے قصورہے جس کو بعدازاں رہاکردیاگیاجبکہ ڈی جی کسٹمزانٹیلی جنس شوکت علی اورڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی فیاض انور کی جانب سے نام نہادچھاپہ میںرقم لوٹنے اورآپس میں بٹواراکرنے پر،انٹیلی جنس آفیسرعرفان غنی ،ڈارئیوراکبر،سپاہی اللہ رکھااورلپوجمال کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ سپرنٹنڈنٹ رفیق مہرجو کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کے شعبہ اپریزمنٹ میںتعینات ہیں لیکن ڈائریکٹرجنرل کسٹمزانٹیلی جنس شوکت علی اورڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس فیاض انورکے منظورنظرہونے کی وجہ سے سپرنٹنڈنٹ مہررفیق نے کسٹمزانٹیلی جنس کراچی کے شعبہ کا چارج اپنے ہاتھ میں لیاہواہے مہررفیق کی مرضی کے بغیراینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کوئی بھی چھاپہ نہیں مارسکتی اوربھتہ کی تمام رقم بھی سپرنٹنڈنٹ مہررفیق ہی وصول کرتے ہیںجبکہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کے اصل سپرنٹنڈنٹ سیف ہاشمی ہیں جو کہ ایک ڈمی کے طورپر کسٹمزانٹیلی جنس میں سپرنٹنڈنٹ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔