کسٹمزافسران نے کلکٹرزکے احکامات ہوامیں اڑادیئے،قمرالاسلام چیئرمین اپیکا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ ایسٹ اورویسٹ میں درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں کسٹمزافسران کی جانب سے تاخیری حربوں کا استعمال کیاجارہاہے جس کی وجہ سے درآمدکنندگان میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ان خیالات کا اظہارآل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمیں قمرالاسلام نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوںنے کہاکہ دونوں کلکٹریٹس کے افسران نے کلکٹرزکسٹمزکے احکامات کو ہوامیں اڑادیااورکنسائمنٹس کی کلیئرنس میںبلاجوازتاخیرکررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرکے باعث درآمدکنندگان کوڈیمرج وڈیٹیشن کی مدمیں لاکھوں روپے کی اضافی ادائیگیاں کرناپڑرہی ہیں۔جس سے کاروباری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیاہے۔انہوں نے کہاکہ دوسری جانب ایس آراو598کے تحت روکے گئے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں ٹرمینل آپریٹرزاورشپنگ کمپنیاں ڈیمرج وڈیٹینشن کی رقوم میں ریلیف نہیں دے رہیں جبکہ کی جانب سے واضح طورپر اس کے احکاما ت جاری کردیئے گئے تھے کہ ایس آراو598کے تحت روکے گئے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر ڈیمرج وڈیٹینشن میں ریلیف دیاجائے۔انہوںنے مزید بتایاکہ ٹرمینل آپریٹرزڈیمرج کی رقم میں ریلیف نہیں دے رہے بلکہ ان کی جانب سے کہاجارہاہے شپنگ کمپنیوں کی جانب سے ڈیٹینشن میں ریلیف کے بعد ہی ان کی جانب سے ڈیمرج کی رقوم کوختم کیاجائے گا۔