کرپشن کی روک تھام کے لئے ایف بی آر میں اکنامک انٹیلی جنس یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ و اصلاحات ،کرپشن کی روک تھام کے لئے اورٹیکس چوری روکنے اور لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل اکنامک انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) قائم کرنے کی کا فیصلہ کرلیاہے جو کسٹمزانٹیلی جنس،محکمہ کسٹمزاورآئی اینڈآئی میںہونے والی کرپشن اور ٹیکس چوری کو مانیٹرکرے گا اوراس کی براہ راست وزارت خزانہ اورچیئرمین ایف بی آرکو رپورٹ پیش کرے گا۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل خصوصی اقدامات و براڈننگ آف ٹیکس بیس (بی ٹی بی)کو اکنامک انٹیلی جنس یونٹ میں تبدیل کردیا جائے گااور ڈائریکٹوریٹ جنرل خصوصی اقدامات کو اکنامک انٹیلی جنس یونٹ کے طور پر آپریشنل کیا جائے گا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومتوں کی جانب سے مالی و اقتصادی پالیسیوں کے تحت کیے جانے والے اقدامات کے باعث ٹیکس کی دنیا میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں اور آبادی میں اضافہ، معیشت کی ڈیجیٹالائزیشن، سروسز سیکٹر میں وسعت اور مختلف شعبوں کا آپس میں منسلک ہونا ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے نئے اقدامات کا تقاضہ کرتے ہیں جس کے لئے ضروری ہے کہ اکنامک انٹیلی جنس یونٹ قائم کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا ہے جو تجویز زیر غور ہے اس کے اکنامک انٹیلی جنس یونٹ کا سربراہ گریڈ 21 کا ڈائریکٹر جنرل ہوگا اور ابتدائی طور پر پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں اس کے دفاتر قائم کیے جائیں گے اور ان صوبوں میں قائم کیے جانے والے دفاتر میں دو دو ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز تعینات کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ چار ریسرچ آفیسرز، اسٹیٹسٹ یکل آفیسرز، چار انسپکٹرز، چار اسٹینوز، ایک ایم آئی ایس اور ڈی بی اے دو کمپیوٹر اسٹنٹس کے علاوہ دیگر متعلقہ اسٹاف تعینات کیا اور اس اکنامک انٹیلی جنس یونٹ میں بیرون ملک کے اعلی تعلیم یافتہ اور کوالیفائی افسران کو تعینات کیا جائے گا اور ایسے فارن کوالیفائی افسران تعینات کیے جائیں جنہوں نے بیرون ممالک کے اعلی تعلیمی اداروں سے اکنامک، بینکنگ، فنانس، لا، پبلک اور ٹیکس افیئرز پالیسی میں ماسٹر کررکھا ہو جبکہ ابتدائی طور پر کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اکنامک انٹیلی جنس یونٹس کے دفاتر قائم کیے جائیں گے۔اس کے بعد ان اکنامک انٹیلی جنس یونٹس کے دفاتر کا دائرہ کار ملک کے دیگر صوبائی درالخلافوں تک اور پھر تمام بڑے اور اہم شہروں تک بڑھایا جائے گا۔