سندھ ہائیکورٹ نے سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی ریکوری کے لئے محکمہ کسٹمزکے بنائے گئے کیس ختم کردیئے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے بعد سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی ریکوری کےلئے ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکی جانب سے بنائے گئے مقدمات کو ختم کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں عدالت کی جانب سے جاری کئے جانے حکم میں کہاگیاہے کہ درآمدی کنسائمنٹس کے کلیئرہونے کے بعد محکمہ کسٹمزکو اس بات کا اختیارنہیں ہے کہ سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی ریکوری کے لئے شوکازنوٹس جاری کرے یاان پرمقدمات قائم کرے ،سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی ریکوری کا اختیارصرف ان لینڈریونیوکے محکمہ کوحاصل ہے۔دستاویزات کے مطابق میسرزنیسلے پاکستان ،میسرزپیراکون انجینئرنگ،میسرزاٹک پیٹرولیم،میسرزآئل اینڈگیس پاکستان،میسرزہیسکول پیٹرولیم اوردیگرکمپنیوں کی جانب سے متعددکنسائمنٹس کی درآمدکی گئی جن کی کلیئرنس محکمہ کسٹمزنے مکمل جانچ پڑتال کے بعد کلیئرکئے اوراس وقت محکمہ کسٹمزکی جانب سے کسٹمزڈیوٹی اوردیگر ٹیکسزکی مدمیں رقوم قومی خزانے میں جمع بھی کی گئی لیکن کچھ عرصے کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکراچی کی جانب سے مزکورہ کمپنیوںکا آڈٹ کیاگیااوراس میں الزام عائد کیاگیاکہ مذکورہ کمپنیو ں کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے وقت سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی مدمیں جمع کئے جانے والے محصولات کم شرح کے مطابق گئے ہیں جس پر ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے مذکورہ کمپنیوں کو سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی ادائیگیوںکے لئے ڈیمانڈنوٹس جاری کئے گئے اورادائیگیاںنہ کرنے کی صورت میں مذکورہ کمپنیوں پر مقدمات قائم کئے گئے اورکسٹمزایڈجیوڈکیشن نے بھی ان کمپنیوں کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے جرمانے عائد کئے گئے ۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزنیسلے ،میسرزاٹک پیٹرولیم اوردیگرکمپنیوں نے اس سلسلے میں سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکیںجس پر عدالت نے مذکورہ کمپنیوںکے حق میں فیصلے دیتے ہوئے محکمہ کسٹمزکوخبردارکیاہے کہ درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے بعد سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی وصولی ان کے دائرہ کارمیں نہیں آتی بلکہ یہ کام صرف ان لینڈریونیو کے محکمہ کا ہے اس لئے سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ کسٹمزکی جانب سے سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کی وصولی کے لئے دیئے جانے والے شوکا زنوٹس کو ختم کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔